وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی پر اعلیٰ سطح اجلاس

وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے حوالے سے اہم اور اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزراء، وزیرِاعظم آزاد کشمیر، چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ سمیت اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔

وزیرِاعظم نے شرکاءِ اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وفاق تمام صوبوں کے ساتھ مل کر افغان پناہ گزینوں کی منظم اور باعزت واپسی یقینی بنائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا کے وزیرِاعلیٰ کی عدم شرکت کی صورت میں ان کی نمائندگی مزمل اسلم نے کی۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا وفاق کی اہم اکائی ہے، وفاقی حکومت وہاں کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔

وزیرِاعظم نے واضح کیا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کے ساتھ بھائی چارے اور مدد کا رشتہ نبھایا ہے، لیکن اب افغان سرزمین سے پاکستان پر دہشت گرد حملے اور ان میں افغان باشندوں کی شمولیت تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ کئی سطحوں پر مذاکرات کیے گئے تاکہ دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کو روکا جا سکے۔ تاہم، اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان اپنے عوام کے تحفظ اور قومی مفاد کو مقدم رکھے۔

وزیرِاعظم نے اعلان کیا کہ:

“تمام صوبے اور ادارے مل کر غیر قانونی افغان باشندوں کی جلد اور باعزت واپسی یقینی بنائیں۔ کسی بھی افغانی کو پاکستان میں بغیر ویزے کے رہنے کی اجازت نہیں ہوگی۔”

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ وطن واپسی کے عمل میں 16 اکتوبر 2025 تک 14 لاکھ 77 ہزار 592 افغان باشندے واپس جا چکے ہیں۔ ایگزٹ پوائنٹس کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ عمل کو تیز بنایا جا سکے۔

وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ بزرگوں، خواتین، بچوں اور اقلیتی برادری کے افراد کے ساتھ واپسی کے دوران باعزت اور انسانی بنیادوں پر رویہ اپنایا جائے۔

انہوں نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور پاک افواج کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا:

“افواجِ پاکستان نے ہر جارحیت کے جواب میں وطن کا مؤثر دفاع کیا، قوم ان کی قربانیوں اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر فخر کرتی ہے۔”

 

آخر میں اجلاس نے فیصلہ کیا کہ افغان پناہ گزینوں کی واپسی سے متعلق تمام سفارشات پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا، اور صوبوں کو وفاق کی جانب سے مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں