ضلع کچہری لاہورنے رشوت لینے کے مقدمے میں این سی سی ائی اے کے 6 افسران کا مزید تین دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا، عدالت نے ملزمان کو 3 نومبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
ضلع کچہری لاہور کی عدالت میں این سی سی آئی اے افسران کے خلاف رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے کے 6 افسران کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
ایف آئی اے نے این سی سی آئی اے کے گرفتار افسران کا مزید 14 دن کا ریمانڈ مانگ لیا، ملزمان کے وکلا نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ ملزمان کا پہلے ہی 3 دن کا ریمانڈ ہو چکا ہے، مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے، ایف آئی اے نے رشوت لینے کے جوالزامات لگائے انکے ثبوت موجود نہیں۔
اس موقع پر ایف آئی اے نے ملزمان سے ہونے والی تفتیش کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت کو آگاہ کیا کہ گرفتار افسران سے 4 کڑور 25 لاکھ 48 ہزار روپے کی ریکوری کی گئی ہے۔
ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق ملزم علی رضا سے 70 لاکھ، ملزم زوار سے 9 لاکھ روپے جبکہ ملزم یاسر گجر سے 19 لاکھ ریکور کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض سے 36 لاکھ 48 ہزار جبکہ ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز سے ایک کروڑ 25 لاکھ 48 ہزار ریکور کیے گئے ہیں۔
ایف آئی اے نےاین سی سی آئی اے کے گرفتار افسران کےخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات بھی شروع کر دیں۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ تمام ملزمان کے اثاثہ جات چیک کرنے ہیں، اثاثہ جات کی تفصیلات کے لیے ریکارڈ اکٹھا کرنا شروع کر دیا ہے، ملزمان کن کن کال سینٹرز سے پیسے لیتے رہے ہیں اسکی تحقیقات بھی کر رہے ہیں۔
بعدازاں این سی سی آئی اے کے افسران کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا اور بعدازاں ملزمان کو مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کرتے ہوئے 3 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
 
                     
             
                                 
                                 
                                 
                                 
                                 
		 
				 
				 
				 
                             
                             
                             
                            