شامی وزارت توانائی کی بس پر حملہ کیا گیا، جس میں چار افراد ہلاک اور نو زخمی ہوئے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق مشرقی شام میں حکومت کی ملکیت والی بس کو نشانہ بنانے والے دھماکے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور نو زخمی ہوئے ہیں۔
سانا نے جمعرات کو ایکس پر اپنی پوسٹ میں بتایا کہ دھماکہ خیز مواد اس وقت پھٹا جب شامی وزارت توانائی کی بس دیر الزور اور المیادین کو ملانے والی شاہراہ پر سفر کر رہی تھی۔
چاروں ہلاک شدگان دیر الزور میں ایک آئل فیلڈ کے سیکیورٹی اہلکار تھے۔ دیر الزور ملک کا تیل کا مرکز اور ساتواں سب سے بڑا شہر ہے، جہاں ملک کی تباہ کن خانہ جنگی کے دوران داعش (ISIL) کے خلاف شدید لڑائیاں ہوئیں۔
سانا نے مزید بتایا کہ آئل فیلڈ کے کارکنان اور عام شہری بھی اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں، تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
سیکیورٹی اہلکار فوج کے اس دستے کا حصہ تھے جو تیم آئل فیلڈ کی حفاظت پر مامور تھا۔ بتایا گیا ہے کہ وہ آئل فیلڈ میں اپنی شفٹ مکمل کرنے کے بعد گھر واپس جا رہے تھے جب دھماکہ ہوا۔
یہ واقعہ مشرقی صوبے میں اب تک کا سب سے ہلاکت خیز دھماکہ بتایا جا رہا ہے، جو شام کی سب سے زیادہ گندم پیدا کرنے والا علاقہ بھی ہے، اور یہ واقعہ گزشتہ دسمبر میں طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے بشار الاسد کے زوال کے بعد پیش آیا۔
کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔