غزہ پر ایک اور حملہ — اور پھر “جنگ بندی” کا اعلان!

غزہ پر اتوار کے روز اسرائیلی فضائی حملوں میں 44 افراد جاں بحق ہو گئے — اسپتال ذرائع کے مطابق مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں

حملوں کے چند گھنٹے بعد ہی اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر جنگ بندی پر عمل درآمد کا اعلان کر دیا

یعنی پہلے حملہ، پھر امن کا بیان — وہی پرانا سلسلہ، وہی نیا بہانہ

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ حملے حماس کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد کیے گئے،
جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ انہیں رفح یا اسرائیل کے زیرِ کنٹرول علاقے میں کسی جھڑپ کی اطلاع نہیں ملی

رفح اور خان یونس میں درجنوں فضائی حملے اور توپ خانے سے شدید گولہ باری 
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ رات بھر دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہیں

اسرائیلی فوج کے مطابق “رفح میں دہشت گردوں نے ٹینک شکن میزائل سے حملہ کیا، جس کے جواب میں فوج نے کارروائی کی۔”
جبکہ القسام بریگیڈز (حماس کا عسکری ونگ) کہتا ہے:
“ہمارا ان علاقوں میں کسی جنگجو سے رابطہ نہیں، ہم لاعلم ہیں!”

دوسری جانب، یہ واضح نہیں کہ غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل پر عائد پابندی ختم کی گئی ہے یا نہیں

یاد رہے کہ  اسرائیل نے غزہ میں امداد کی ترسیل اگلے نوٹس تک معطل کرنے کا اعلان کیا تھا،
جس کے باعث خطے میں قحط اور انسانی بحران مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے

سوشل میڈیا پر صارفین کا کہنا ہے:

“یہ جنگ بندی نہیں، وقفے وقفے سے جنگ کا نیا انداز ہے…”

اپنا تبصرہ لکھیں