فاسٹ فیکٹس
ٹرمپ کا زور: امن، نہ کہ اسلحہ
زیلنسکی کا پیغام: پیوٹن امن نہیں چاہتا!
اگلی بڑی ملاقات: ٹرمپ – پیوٹن، ہنگری
یوکرین کے پاس ہزاروں ڈرونز تیار — مگر میزائل ابھی خواب ہیں
واشنگٹن: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی وائٹ ہاؤس پہنچے، امید تھی امریکہ سے مزید ہتھیار ملیں گے — مگر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سب کو حیران کر دیا!
ٹرمپ نے کہا
“اب وقت ہے جنگ روکنے کا! جہاں لڑائی چل رہی ہے، وہیں رک جائیں… اور سب گھر چلے جائیں۔”
زیلنسکی جنہیں روس کے خلاف مزید Tomahawk میزائلز چاہئیں تھے، اب شاید صرف امن کی باتوں پر گزارہ کرنا پڑے۔
ٹرمپ کا فوکس اب ہتھیاروں پر نہیں بلکہ پیوٹن کے ساتھ ڈیل پر ہے — جی ہاں، اگلا اسٹاپ ہنگری میں ٹرمپ-پیوٹن ملاقات!
زیلنسکی نے صاف کہا:
“ہم امن چاہتے ہیں، مگر پیوٹن نہیں چاہتا۔”
لیکن ٹرمپ نے جواب دیا:
“ہم چاہتے ہیں کہ آپ کو Tomahawk کی ضرورت ہی نہ پڑے!”
مطلب؟
امریکہ اب ہتھیار نہیں، مذاکرات بیچنے کے موڈ میں ہے۔
ملاقات کے بعد زیلنسکی نے کہا:
“بات چیت مفید رہی، مگر امریکا تصادم نہیں چاہتا۔ میں حقیقت پسند ہوں، امید ہے ٹرمپ، پیوٹن پر دباؤ ڈالیں گے کہ جنگ رکے۔”