پاکستان اور افغانستان کے بیچ ایک بار پھر سرحدی جھڑپیں: ’پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے افغان سرحدی پوسٹوں کو تباہ کر دیا،‘ سرکاری میڈیا

پاکستان اور افغانستان کے بیچ ایک بار پھر سرحدی جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

پاکستان کے سرکاری ٹی وی چینل، پی ٹی وی، کے مطابق پاکستانی سکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے منگل کی شام افغان طالبان اور ٹی ٹی پی نے سرحد پار سے پاکستان کے ضلع کرم پر ’بلااشتعال فائرنگ‘ کی جس کے جواب میں کارروائی کرتے ہوئے پاکستانی فوج نے طالبان پوسٹوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

پی ٹی وی کے مطابق پاکستانی فوج کی اس کارروائی کے نتیجے میں افغان صوبے خوست میں انفراسٹرکچر کو تباہ کیا گیا ہے۔

پاکستان اور افغانستان نے اگرچہ سرکاری سطح پر فی الحال ان جھڑپوں کی باقاعدہ تصدیق نہیں کی ہے تاہم ’طلوع نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے خوست کے گورنر مستغفر گرباز نے الزام عائد کیا ہے کہ منگل کی شام لگ بھگ سات بجے خوست کے علاقے ’پلوچہ‘ کو پاکستانی فوجیوں کی جانب سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

افغانستان میں شعبہ اطلاعات کے ایک سربراہ علی محمد نے ’طلوع نیوز‘ کو بتایا کہ جھڑپوں میں ہلکے اور بھاری ہتھیار استعمال کیے گئے اور تاحال جانی نقصانات کے حوالے سے کوئی اطلاعات موجود نہیں ہیں۔

انھوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان کی جانب سے کی گئی گولہ باری کے نتیجے میں عام شہریوں کے مکانات کو بھی نقصان پہنچا جس کے بعد مقامی آبادی کا علاقے سے انخلا کیا گیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب بھی مسلح جھڑپیں ہوئی تھیں۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے ان جھڑپوں میں 200 سے زائد طالبان اہلکاروں کی ہلاکت اور متعدد چیک پوسٹس قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا تھا جبکہ سکیورٹی اہلکاروں سمیت 23 پاکستانیوں کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی تھی۔

دوسری جانب افغان طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کارروائیوں میں 58 پاکستانی سکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ کئی زخمی ہوئے۔

اپنا تبصرہ لکھیں