پاکستان نے افغانستان کے صوبہ قندھار اور دارالحکومت کابل میں افغان طالبان کے ٹھکانوں پر ٹارگٹڈ حملے کیے ہیں۔
سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق ’پاکستانی فوج نے قندھار میں افغان طالبان کی بٹالین کے ہیڈکوارٹرز نمبر 4، 8 بٹالین اور بارڈر بریگیڈ نمبر 5 کے اہداف کو نشانہ بنایا۔
’یہ تمام اہداف باریک بینی سے منتخب کیے گئے جو شہری آبادی سے الگ تھلگ تھے اور کامیابی سے تباہ کیے گئے۔ کابل میں بی ایل اے کے مرکز اور قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔‘
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ’پاکستانی فوج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔‘
اس سے قبل پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا کہ ’بدھ کی صبح چمن بارڈر پر افغانستان کی جانب سے چار مقامات پر حملے کیے گئے جنہیں پسپا کر دیا گیا۔‘
بیان کے مطابق پاکستان کی جوابی کارروائی میں 15 سے 20 افغان طالبان ہلاک ہوئے۔
آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ افغان طالبان نے باب دوستی کے ان کے ملک کی طرف کے حصے کو تباہ کر دیا ہے اور گولہ باری کرتے ہوئے شہری آبادی کی کوئی پرواہ نہیں کی گئی۔
