چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہماری جماعت آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے، کشمیر کے مسائل کا سیاسی حل موجود ہے اور مسائل کا حل نکالنا ہی پیپلز پارٹی کی پہچان ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نےکہا کہ کشمیر کی عوام سے وعدہ کرتا ہوں، آپ کو مایوس نہیں کروں گا، نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے، اسمبلی کا بقیہ جتنا بھی وقت رہ گیا ہے، اس میں ان کی خدمت کریں گے، وزیراعظم اور ہمارے ایم ایل ایز عوام کے لیے دستیاب ہوں گے، اگر خدمت نہ ہو سکی تو اس کا زمہ دار بلاول بھٹو زرادری ہوگا۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت کی بنیاد کشمیر کی وجہ سے رکھی گئی، پیپلز پارٹی کشمیر کے لیے 3 نسلوں سے لڑ رہی ہے، ہر فورم پر کشمیر کے عوام کا مقدمہ لڑا ہے۔
بلاول بھٹو زراداری نے مزید کہا کہ ہم نے گزشتہ الیکشن میں حصہ لیا، اس الیکشن کے وقت خان صاحب کی حکومت میں تھی، اسٹیبلشمنٹ کے معاملات آپ کے سامنے تھے، سب حالات کے باوجود ہم نے الیکشن جیتا تھا، تاہم، انہوں نے ہماری جیت کو شکست میں تبدیل کیا۔
غیر سیاسی سوچ کی وجہ سے کشمیر میں ایک سیاسی خلا پیدا کیا گیا، جس کی وجہ سے کشمیر کی عوام کو مقامی و بین الاقوامی سطح پر نقصان ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ 25 اکتوبر (ہفتہ) کو پیپلزپارٹی نے آزاد کشمیر میں اپنی حکومت بنانے کا اعلان کر دیا تھا، بڑا فیصلہ صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا تھا۔
پاکستان پیپلزپارٹی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ میں بتایا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی آزاد کشمیر پارلیمانی گروپ کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں آزاد جموں و کشمیر کی سیاسی صورتحال سے متعلق بات چیت ہوئی تھی۔
بعد ازاں، آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی اور آزاد کشمیر میں حکمرانی اور پارٹی کے کردار سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ اجلاس میں پیپلز پارٹی نے ِان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ برقرار رکھا، صدر زرداری نے آزادکشمیر میں حکومت بنانےکی منظوری دے دی تھی، صدر پی پی آزاد کشمیر چوہدری یاسین نے واضح کیا تھا کہ وزیراعظم کون بنےگا، اس کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔
26 اکتوبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آزاد کشمیر فارورڈ بلاک کے 10 ارکان نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا تھا جس کے بعد پیپلزپارٹی کو حکومت سازی کے لیے درکار مطلوبہ تعداد پوری ہوگئی تھی۔
27 اکتو بر کو پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا، ڈان نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے حکومتی کمیٹی برائے کشمیر امور نے اسلام آباد میں ملاقات کی تھی۔
جس میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور آزاد کشمیر کے سینئر رہنما موجود تھے، اہم ملاقات میں آزاد کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور اِن ہاؤس تبدیلی پر غور کیا گیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت نے آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہ بننےکا فیصلہ کیا ہے، ہم اپوزیشن میں بیٹھیں گے اور تحریک عدم اعتماد میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دیں گے، اس حوالے سے صدرِ مملکت آصف علی زرداری کو بھی اعتماد میں لے لیا گیا۔
 
                     
             
                                 
                                 
                                 
                                 
                                 
		 
				 
				 
				 
                             
                             
                             
                            