کون سی غذا یادداشت کو متاثر کرتی ہے؟

ہم سب جانتے ہیں کہ دماغ کو درست طریقے سے کام کرنے کے لیے صحت مند غذا کی ضرورت ہوتی ہے، ماہرین کے مطابق سبزیاں، پھل، مچھلی، خشک میوہ جات اور بیج دماغ کو توانائی فراہم کرتے ہیں اور یادداشت کو بہتر بناتے ہیں، لیکن اگر کوئی شخص بار بار تیل اور چکنائی سے بھرپور کھانے کھائے تو یہ صرف جسم ہی نہیں بلکہ دماغ کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

امریکی طبی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق صرف چند دن تک زیادہ چکنائی والی غذا کھانے سے دماغ کے وہ خلیے متاثر ہوتے ہیں جو یادداشت بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق برگر، آلو فرائی، آئسکریم اور دیگر زیادہ تیل میں تیار شدہ کھانے دماغ کے ایک خاص گروہ کے خلیوں، جنہیں سی سی کے انٹرنیورونز کہا جاتا ہے، کو غیر معمولی طور پر متاثر کر دیتے ہیں، یہ خلیے دماغ کے اس حصے میں پائے جاتے ہیں جسے ہپوکیمپس کہا جاتا ہے اور یہ نئی یادداشت بنانے اور محفوظ رکھنے کا مرکز ہے۔
ماہرین نے یہ تجربہ چوہوں پر کیا، جس میں صرف چار دن تک زیادہ چکنائی والی غذا کھلانے کے بعد ہی نتائج سامنے آگئے، ابھی موٹاپا شروع بھی نہیں ہوا تھا کہ ان کے دماغی خلیات کا نظام متاثر ہو گیا۔

پروفیسر خوان سونگ نے کہا کہ ہم پہلے ہی جانتے تھے کہ خوراک دماغی صحت پر اثر ڈالتی ہے، لیکن یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ صرف چند دن کی غذا نے یادداشت پر اتنا منفی اثر ڈال دیا۔
کیا اس کا کوئی حل ہے؟
ماہرین کے مطابق وقفے وقفے سے انٹرمیٹنٹ فاسٹنگ کرنے سے ان منفی اثرات کو کم کرنے میں مدد ملی، فاسٹنگ کے دوران جسم شوگر کے بجائے جمع شدہ چربی کو توانائی کے طور پر استعمال کرتا ہے، جس سے دماغی خلیات دوبارہ متوازن ہو جاتے ہیں اور یادداشت بہتر ہو جاتی ہے۔

مزید یہ کہ کچھ ادویات اور جڑی بوٹیاں بھی اس عمل کو قابو کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج معروف سائنسی جریدے نیورون میں شائع ہوئے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں