ٹی ایل پی کا احتجاج، جانئے اب تک کی تازہ صورتحال

تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے اسرائیل کے خلاف نکالی جانے والی ریلی کے شرکا لاہور میں موجود ہیں۔

 ٹی ایل پی کی ریلی اس وقت لاہور میں شاہدرہ کے مقام پر ہے، جہاں پولیس اور ٹی ایل پی کے کارکنوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔

تحریک لبیک کے ترجمان اور دیگر کارکنان نے یہ دعوی کیا کہ ان کی ریلی میں شریک درجنوں افراد شیلنگ اور گولی لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔

 

ان دعوؤں کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ کے نیوز کی جانب سے پولیس اور انتظامیہ سے متعدد بار اس الزام کی تصدیق یا تردید کے لیے رابطہ کیا گیا لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

ٹی ایل پی کی جانب سے یہ دعوی بھی کیا گیا ہے کہ تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کی اہلیہ اور دو بیٹیوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس معاملے پر باضابطہ طور پر پولیس کی جانب سے کسی قسم کا کوئی بیان جاری نہیں گیا ہے۔

 

 

جمعے کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے ٹی ایل پی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے طاقت کا استعمال نہیں کیا۔ اُنھوں نے الزام لگایا کہ ٹی ایل پی کی جانب سے ہوائی فائرنگ کی گئی اور املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔

طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر ٹی ایل پی والے ہلاکتوں کے دعوے کر رہے ہیں تو لاشیں سامنے لے آئیں۔

 

طلال چوہدری نے دعوی کیا کہ ٹی ایل پی کی ریلی میں صرف دو ہزار کارکن موجود ہیں، جنھیں منتشر کرنا کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔ اُن کے بقول اس معاملے پر وفاقی اور صوبائی حکومت رابطے میں ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں