عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بدھ کو سوڈان میں فوری جنگ بنادی کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ دار فور ریجن کے شہر الفاشر میں ایک ہسپتال میں 460 سے زیادہ افراد کی موت کی اطلاعات کے بعد کیا گیا۔
تنظیم نے پلیٹ فارم “ایکس” پر کہا کہ وہ سوڈان کے شہر الفاشر میں سعودی زچگی ہسپتال میں 460 سے زیادہ مریضوں اور ان کے ساتھ موجود افراد کی موت کی اطلاعات سے سخت دل برداشتہ اور صدمے میں ہے۔ یہ سانحہ حالیہ حملوں اور صحت کے کارکنوں کے اغوا کے بعد پیش آیا ہے۔
.@WHO is appalled and deeply shocked by reports of the tragic killing of more than 460 patients and companions at Saudi Maternity Hospital in El Fasher, #Sudan, following recent attacks and the abduction of health workers.
— Tedros Adhanom Ghebreyesus (@DrTedros) October 29, 2025
Prior to this latest attack, WHO has verified 185… pic.twitter.com/CbAjtqYUAh
مراکز صحت پر 185 حملے ریکارڈ
تنظیم نے اس وقت اپنی گہری تشویش اور سخت مذمت کا اظہار کیا جب اطلاعات موصول ہوئیں کہ سوڈان کے الفاشر شہر میں سعودی زچگی ہسپتال میں 460 سے زیادہ مریض اور ان کے ساتھی حالیہ حملوں اور صحت کے شعبے کے کارکنوں کے اغوا کی کارروائیوں کے بعد مر گئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے واضح کیا کہ اس حالیہ حملے سے قبل اپریل 2023 میں تنازع شروع ہونے کے بعد سے سوڈان میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات پر 185 حملوں کو ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ان حملوں کے نتیجے میں 1204 افراد جاں بحق اور 416 صحت کے کارکن اور مریض زخمی ہوگئے تھے۔ صرف رواں برس 49 حملے کیے گئے اور 966 افراد چل بسے۔ عالمی ادارہ صحت نے زور دیا کہ صحت کی سہولیات پر تمام حملے فوری اور غیر مشروط طور پر بند ہونے چاہئیں۔
2000 سے زیادہ افراد قتل
یہ واقعات اس وقت پیش آئے جب دارفور ریجن کی حکومت نے اعلان کیا کہ شمالی دارفور ریاست کے دارالحکومت الفاشر میں اب تک 2000 سے زیادہ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
ریجنل حکومت کے میڈیا اہلکار نے “کے نیوز ورلڈ” کو بتایا کہ مواصلاتی رابطوں کے منقطع ہونے اور شہر میں افراتفری کی حالت کی وجہ سے مرنے والوں کی مکمل تعداد معلوم نہیں ہے۔ اصل تعداد ریکارڈ شدہ تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مالی طور پر مستحکم افراد کے بیٹوں کے 300 سے زیادہ اغوا کے واقعات کا پتہ چلا ہے۔ ان کے رشتہ داروں سے انہیں رہا کرنے یا قتل کرنے کے بدلے تاوان ادا کرنے کے لیے سودے بازی کی جا رہی ہے۔
سوڈانی فوج کے کمانڈر عبدالفتاح البرہان نے پیر کو الفاشر شہر سے اپنی افواج کی واپسی کا اعتراف کیا تھا اور اس بات پر زور دیا کہ فوج شہر کے لوگوں کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا بدلہ لے گی۔ واضح رہے اپریل 2023 سے سوڈان میں جاری تنازع کے نتیجے میں دسیوں ہزار افراد جاں بحق اور 12 ملین افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ اقوام متحدہ نے اسے دنیا کا بدترین انسانی بحران قرار دیا ہے۔